دو لوگوں کو سر گوشی کرنا جائز ہے جب.........
محفل میں بیٹهے ہو ں
جب كسى خير كى بات كرنا جس كى واقعى ضرورت هو كه چهپ كركى جائے
جب عادتاً كى جائے
.........اللہ کی نا فرمانی کر سکتے ہیں جب
جب ماں باپ کی ناراضی کا ڈر ہو
کبهی بهی کسی بهی صورت حال میں نہیں
جب کسی بہت بڑے دنیاوی فائدہ کا معاملہ ہو
....... جب اللہ کی آیات کا مذاق اڑایا جا رہا ہوتو
بڑهه چڑہه کر حصہ لو
مجلس سےاُٹهه جاو اُس کاحصہ نہ بنوجب وه لوگ کوئی دوسری بات کرنا شروع کردیں تو دوباره بیهٹہ سکتے ہیں
خوب خوب دلائل ڈهونڈنے کی کوشیش کرو
منافق کی پہچان كيا ہے
بہت اچهی شکل والے ہوتے ہیں
لوگوں سےبہت اچهے اخلاق سے ملتے ہیں
نماز میں سستی دکهاتے ہیں لوگوں کے سامنے نمازیں لمبی پڑهتے ہیں اور ویسے جهٹ پٹ پڑهه ليتے ہیں
........جو بهی نیکی کا کام ہم کریں گے اللہ
اللہ قدر دان بهی ہے علیم بهی ہے
دنیا اور آخرت میں کوئی اجر نہیں
اس کو ضائع کر دے گا